تفریح
فواد خان کے عبیر گلال پر بھارتی پابندی نے ردعمل کو جنم دیا۔

فواد خان کی فلم عبیر گلال پر بھارت کی جانب سے پابندی پر پاکستانی فلم سازوں اور شوبز شخصیات نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
فواد خان کی بالی ووڈ فلم عبیر گلال پر پابندی عائد کرنے کے بھارتی سینما فیڈریشن کے فیصلے کے بعد فلمساز نبیل قریشی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستانی اداکاروں سے کسی بھی بھارتی پروجیکٹ پر دستخط کرنے سے پہلے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کا مطالبہ کرے۔
قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ملک کے وقار کا معاملہ ہے۔ "مستقبل میں، جیسا کہ ہندوستان پاکستان پر مکمل پابندیاں لگا رہا ہے، ہماری حکومت کو بھی اداکاروں کے لیے یہ لازمی قرار دینا چاہیے کہ وہ وہاں کسی بھی پروجیکٹ پر کام کرنے سے پہلے این او سی حاصل کریں۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہمارے اداکاروں کو صرف فنکاروں کے طور پر نہیں بلکہ پاکستانیوں کے طور پر بھی دیانت داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ بھارت واضح طور پر ان کا خیرمقدم نہیں کرتا، جیسا کہ حالیہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے باوجود دوبارہ دکھایا گیا ہے۔"
قریشی نے نوٹ کیا کہ فلم کی ریلیز کے بارے میں کچھ عرصے سے قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں اور اب بھارت میں فلم کی ریلیز ناممکن نظر آتی ہے۔
ٹیم نے دبئی میں عبیر گلال کی پروموشن کا آغاز میوزک ایونٹ کے ساتھ کیا۔ تاہم، پہلگام حملے کے بعد یوٹیوب انڈیا سے فلم کے دو گانوں — خدائے عشق اور انگرے جی رنگرسیا — کو ہٹا دیا گیا ہے۔
پاکستانی فلمی نقاد اور صحافی کامران جاوید نے کہا کہ یہ غیر متوقع نہیں تھا۔ "اگر پہلگام میں حالیہ سانحہ نہ ہوتا تو ہندوستان کو کوئی اور وجہ مل جاتی - بڑی، چھوٹی، جائز یا دوسری صورت میں - کارروائی کرنے کے لیے۔"
جاوید نے کہا کہ پاکستان میں سینما دیکھنے والے اس فلم کا پرتپاک استقبال کریں گے۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ FWICE کا سخت مخالف پاکستان موقف بھارت میں فلم کو ریلیز کرنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کرے گا، کیونکہ ایسا کرنے سے وہاں کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
معروف پاکستانی فلم امپورٹر اور ڈسٹری بیوٹر ندیم مانڈوی والا، جو کراچی میں ایک سینما کے بھی مالک ہیں، نے کہا کہ انہیں موجودہ حالات میں فلم پر پابندی لگانے کا ہندوستان کا فیصلہ "قابل فہم" ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مبینہ طور پر پاکستان نے بھی فلم کی ریلیز کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ "اداکاروں کا ہمیشہ امن اور محبت کو فروغ دینے میں کردار رہے گا۔ یہ قابل تعریف ہے جب دونوں فریق بہتر تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔"
دریں اثنا، جاوید نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی اداکاروں کو بالی ووڈ کے اشتراک کی بجائے اپنی مقامی فلم انڈسٹری کو مضبوط بنانے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں بالی ووڈ کے پراجیکٹس کا پیچھا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ناظرین زیادہ ہیں یا تنخواہ زیادہ ہے۔ "یہ خیال کہ 'فنون سرحدوں سے تجاوز کرتے ہیں' یا یہ کہ 'فنون ایک فرق لا سکتے ہیں' تب ہی درست ثابت ہوتا ہے جب دونوں طرف سے یکساں تعاون ہو۔" پہلگام حملے نے فواد خان کی 'عبیر گلال' پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا
یہ بھی پڑھیں: